کمیونسٹ اور مذہب | Communist Aur Mazhab |ظ انصاری
کمیونسٹ اور مذہب | Communist Aur Mazhab |ظ انصاری
چھ باب کی یہ کتاب " کمیونسٹ اور مذہب" دراصل الگ الگ مضامین کا مجموعہ ہے
لکھتے وقت میرے ذہن میں تین قسم کے پڑھنے والے رہے ہیں۔ ایک وہ عام لوگ جنہیں کمیونزم کے خلاف یہ کہ کر بھڑکا یا جاتا ہے کہ کمیونسٹ اگر بر سر اقتدار آ گئے تو تمہارے مندر، مسجد ڈھا دیں گے اور تمہارے پیارے مذہب کو ملیا میٹ کردیں گے وہ اس مکروہ پرو پیگنڈے کا شکار ہو جاتے ہیں اور چونکہ کمیونسٹوں سے ایک تعصب اُن کے دل میں پیدا ہو جاتا ہے اس لئے وہ دُور دُور رہتے ہیں ، انہیں یہ موقع نہیں ملتا کہ سیدھی سچی بات ان تک پہنچ سکے۔
ایسے لوگوں کے لئے کتاب کا چوتھا، پانچواں اور چھٹا باب خاص ہے۔ ٹکراؤ ہے یا نہیں ۔ مذہب کی آزادی اور آنکھوں دیکھی، میں انہیں اپنے کمزور تعصب کا رد اور اپنے سوال کا جواب مل جائے گا اور میرا خیال ہے اگر وہ اس کتاب کی ہر بات کو پہلے سے جھوٹ فرض کر کے چشم و گوش پر مہریں نہیں لگا چکے ہیں تو ان کا اطمینان بھی ہو جائے گا۔
دوسرے پڑھنے والے وہ جنتی لوگ ہیں جو سوال کو علمی اور فکری بنا کر سامنے رکھتے ہیں اور فلسفے یا نظریے کی زبان میں سنتا اور پر کھنا چاہتے ہیں کہ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ عملی طور پر تو آپ مذہبی لوگوں کو تھوڑی بہت چھوٹ دے دیتے ہیں، یا مخالفوں کی زبان بند کرنے کے لئے مذہب کو برداشت کر لیتے ہیں۔ لیکن دراصل اندر سے آپ کا من مذہب کے در پے آزاد ہو اور اسے آپ نرور طاقت مٹا ڈالنے پر تلے ہوئے ہوں۔
اس طرح کے لوگ اگر صرف بحشیلے نہ ہوں اور جانچنے کا سچا جذبہ رکھتے ہوں تو ان کے سوالوں کا جواب پہلے اور تیسرے باب میں خصوصیت سے موجود ہے۔
تیسری قسم ان پڑھنے والوں کی ہے جو کمیونسٹوں سے، ان کے روزانہ کے پروگرام سے اور انسانیت کے لئے ایک خوشگوار مستقبل سے ہمدردی تو رکھتے ہیں لیکن صدق نیت سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کمیونسٹ فلسفہ مذہبوں کو کس نظر سے دیکھتا ہے اور کیوں دیکھتا ہے۔ عملی طور سے انہیں وشواس ہے کہ کمیونزم ان کے مذہب کو مٹانے کا کوئی اندولن نہیں ہے اور نہ اس کی براہ راست جنگ کسی مذہب یا مذہبی گروہ سے ہوتی ہے لیکن وہ اپنی معلومات کو بھی اس سلسلے میں کچھ بڑھانا چاہتے ہیں اور تفصیل جاننے کا شوق رکھتے ہیں۔
ایسے لوگوں کے پڑھنے کا مسالہ دوسرے باب میں ملے گا۔ مصلحت کا تقاضہ تھا کہ اس باب کو اتنا بے نقاب نہ ہونا چاہئے جتنا وہ ہے کیونکہ کمیونزم اور کمیونسٹوں کے دشمن اسے توڑ موڑ سکتے ہیں۔ لوگوں کی وہم پرستی اور تعصب سے ناجائز فائدہ بھی اُٹھا سکتے ہیں۔ اور یہ کتاب فائدے کی بجائے ممکن ہے کسی کسی کو نقصان پہنچانے کا سبب بن جائے۔
لیکن مصلحت کے اس تقاضے کو رد کرتے ہوئے میری کوشش یہ ہے کہ اصل سوال کو گول مول نہیں، بلکہ پوست کندہ اور صاف صاف پیش کر دیا جائے تا کہ وہ کم از کم اس حلقے کے لئے مفید ہو سکے جو اپنے ذہن کے جالے صاف کرنے کی قوت رکھتا ہے اور بالکل ہی بے شعور یا بے ایمان نہیں ہے۔
دوسرے باب کے شامل کرنے کا مقصد یہی ہے، لیکن یہ مقصد پورا اس وقت ہوتا کہ مذاہب کی سماجی تاریخ ذرا اور تفصیل سے لکھی جاتی اور کھل کر بحث کی جاتی۔ اس کے لئے زیادہ ورق ، زیادہ مطالعے اور کہیں زیادہ محنت کی ضرورت تھی۔ آخر الذکر دو باتیں فی الحال میرے بس سے باہر ہیں۔ جو لوگ تفصیلی مطالعہ چاہتے ہوں انہیں اینگلز کی اینٹی ڈہرنگ ۔ لڈوگ فیور باخ " مارکس کے منتخبات جلد اول ۔ لینن کے مضامین کے علاوہ جدلیاتی اور تاریخی مادیت کے فلسفے پر تازہ لٹریچر کا بھی مطالعہ کرنا چاہیئے ۔ مسالہ بہت ہے مگر بکھرا ہوا ہے اور اسے یکجا کرنا مشکل ۔ یہاں صرف اشاروں کی سی حیثیت ہے تا کہ موضوع پر تھوڑی بہت روشنی پڑ جائے۔
چوتھا باب تمام اوراق کا نچوڑ اور ان کا مقصد ہے۔ اسی لئے وہاں بعض مذکورہ جملوں کی تکرار بھی ہوئی ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ یہ باب عام پڑھنے والوں سے لے کر پڑھے لکھے لوگوں تک ، سب کے لئے سوچنے سمجھنے اور اتفاق کرنے کا ضروری سامان فراہم کرے گا۔
اس کتاب کے حوالوں میں جہاں جہاں بریکٹ یا قوسین (...) نظر آتے ہیں، وہ تشریح یا وضاحت کی خاطر خود میں نے بڑھاتے ہیں۔ یہ اس لئے ضروری تھا کہ اردو کا لب ولہجہ ابھی ان مسائل کو اصطلاحی جملوں میں بیان کرنے کا عادی نہیں ہے۔
یہ کتاب اس سلسلے کی اردو میں پہلی کڑی ہے اور اس اعتبار سے بالکل ابتدائی بھی۔ مجھے یقین ہے کہ اس کے بعد بہتر تصنیفیں اس موضوع پر آئیں گی اور سوال کو زیادہ تشریح، زیادہ بار یک نظری سے حل کریں گی۔
Share
کمیونسٹ اور مذہب | Communist Aur Mazhab |ظ انصاری