Skip to product information
1 of 1

نظم کی رامائن | افتخار احمد | Nazam Ki Ramayan | Iftkhar Ahmed

نظم کی رامائن | افتخار احمد | Nazam Ki Ramayan | Iftkhar Ahmed

Regular price Rs.600.00 PKR
Regular price Rs.800.00 PKR Sale price Rs.600.00 PKR
Sale Sold out
Shipping calculated at checkout.

روش ندیم کو بطور نظم نگار لفظ کی معنویت اور حرمت کا بھر پور احساس ہے۔ انہوں نے نظم میں لفظ کے استعمال سے مصرع سازی تک اپنی جمالیاتی اینچ کا بھر پور اظہار کیا ہے اور فکر کو کہیں بھی فن پر غالب نہیں آنے دیا۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس عمل میں ان کا فکری نظام متاثر ہوا۔ منٹو اور ترقی پسند فلسفہ کے زیر اثر مقلد بننے کی بجائے انہوں نے ایک مجتہد کے طور پر ظہور کیا۔ اپنی شاعری میں خود کو فیض کے جمالیاتی مشرب کے قریب تر رکھ کر جمالیاتی عناصر سے مزین شاعری کی ہے۔ ان کی شاعری کی لطافت، ترنم ، نئی لفظیات اور کردار انہیں اردو شاعری میں نمایاں مقام دلانے کے لیے مضبوط دلائل فراہم کرتے ہیں۔ ادب کے حوالے سے ان کا نظریہ ایک نظم کی تفہیم کی طرح ہے اور وہ نظم کو مجموعی طور پر شاعری کا استعارہ بنا کر پیش کرتے ہیں۔ وہ شاعری کی پوری تاریخ کو نظر میں رکھ کر جدید و قدیم تصورات کو منطقی اور اقداری زاویے سے پر کھتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں وہ غزل کی موت کا اعلان بھی کرتے ہیں اور کلاسیکی شاعری سے بے رغبتی کا بھی واضح اشارہ دیتے ہیں ۔ اگر چہ روش ندیم ایک منطقی انسان ہیں اور ترقی پسند نظریات نے انہیں مذہب کی تفہیم سے اتنا متاثر نہیں کیا۔ لیکن وہ تقدیر کے جبر کے ساتھ ساتھ سیاسی ، سماجی اور معاشی جبر کو بھی اپنی شاعری میں پیش کرتے ہیں۔ مجموعی طور پر انہیں ترقی پسند سوچ کا ایسا شاعر قرار دیا جا سکتا ہے جسے اپنا نظریہ فی نزاکتوں کے ساتھ بیان کرنے کا ہنر آتا ہے۔ وہ اپنے نظریات اور اپنی آس پاس کی زندگی کا اظہار نظموں میں کرتے ہیں ان کی شاعری میں متھ، تاریخ اور فلسفہ ہے۔ وہ فلسفہ امن اور محبت کا ہے اور انسانیت سے محبت کا آفاقی پیغام ان کی شاعری میں پایا جاتا ہے۔ تاریخ ، سماجیات اور نو آبادیات کے حوالے سے ان کا مطالعہ اور نظریات نہ صرف ان کی گفتگو بلکہ ان کی شاعری میں دکھائی دیتی ہے۔ ان کی شاعری کی لطافت اور جمالیات اپنے ہمعصروں میں کبھی بھی مدقوق نہیں ہوتی۔ لطافت اور جدید حسیات ان کی شاعری کو قاری سے جوڑتی ہے۔ انہوں انسانی زندگی کو قریب سے دیکھنے کی کوشش کی اور اس عمل میں انہوں نے حیات کے ان رنگوں کو بھی دیکھا جسے عام لوگ نہیں دیکھتے یا دیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ دانشور بھی ہیں شاعر بھی ہیں اور نکات بھی ۔ ہر مقام پر ان کا موقف بہت واضح اور رائے بڑی نپی تلی ہے۔

PAGES 184

ISBN 9786273001999

 

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
View full details