فکر اقبال کے نئے زاویے | امجد علی شاکر | Fikr E Iqbal K Nae Zawiye | Amjad Ali Shakar
فکر اقبال کے نئے زاویے | امجد علی شاکر | Fikr E Iqbal K Nae Zawiye | Amjad Ali Shakar
علامہ اقبال ہمارے قومی شاعر مفکر اور سیاست دان ہیں۔ ان پر بہت زیادہ لکھا گیا اور مسلسل لکھا جا رہا ہے، مگر زیادہ تر اظہار عقیدت کے لیے لکھا جاتا ہے، علم و آگہی کے فروغ کے لیے نہیں ۔ بہت کم کتب بصیرت میں اضافے کا باعث بن پاتی ہیں۔ زیر نظر کتاب ایک بصیرت افروز تصنیف ہے۔ اس میں مصنف نے حقائق کی تلاش کی ہے اور اقبال کی شخصیت ، بفکر اور شاعری کے بارے میں ایک چشم کشا اور بصیرت افروز کتاب قلمبند کی ہے۔ اس کتاب میں مفروضوں کی بجائے حقائق کی بنیاد پر بات کو آگے بڑھایا گیا ہے۔ اس کتاب کا انداز بیان ایسا ہے کہ ہر بات میں ایک بات ہے۔
جاوید مجید
ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبۂ عربی جامعہ پنجاب لاہور
ہمارے یہاں اقبالیات کی دنیا عمومی طور پر ان پانچ زاویوں یا سلسلوں سے اپنی اہمیت بنائے ہوئے ہے۔ اقبال کے لیے تحسین و عقیدت کا شعبہ، تدریس اقبال کا زاویہ ردا اقبال اور تضحیک اقبال کا غلغلہ، نام اقبال پر خود نامی گرامی بننے کا رویہ، تکرار و اعادہ، تشریح و تر جمانی کا سلسلہ۔۔۔ ان حلقوں کے ساتھ ساتھ اقبال سے محبت کرنے والے ایسے ارباب علم و ادب ہمیشہ موجود رہے ہیں جو کسی شاعر و مفکر کی محبت کو ارادت میں بدلنے اور تذکرہ و تنقید کو فقط مدحت بنانے پر یقین نہیں رکھتے ، نہ ہی وہ کسی شخصیت کے عقیدت مندوں کے بیانات اور نتائج فکر کو اس شخصیت کے بیانات اور نتائج فکر مان لینے کا حوصلہ اور سلیقہ رکھتے ہیں؛ البتہ وہ خود حقائق کو کھوجنے اور اپنے محبوب شاعر کی سچی اور چمکتی تصویر کو ہر نوعیت کے گرد و غبار سے نکالنے کا حوصلہ اور سلیقہ ضرور رکھتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر امجد علی شاکر اسی ( بظاہر ) محدود لیکن (باطن) موثر حلقے کی ایک اہم آواز ہیں۔ اقبالیات کے شعبے میں ان کی پہلی کتاب ” اقبالیات کے پوشیدہ گوشے (2009ء) نے اقبال ، عہد اقبال اور احباب اقبال کے حوالے سے اہم حقائق ، بکھرے یا گم شدہ تحریری مواد اور قابل اعتنا نتائج کو معروضی انداز اور واضح اور رواں دواں اسلوب میں پیش کیا تھا لیکن اب تک کسی اقبالی حلقے نے اس کی تردید کی ہے نہ تائید۔
زیر نظر کتاب ” فکر اقبال کے نئے زاویے میں اقبال کی شعری، فکری اور سیاسی شخصیت کے حوالے سے واقعی کچھ نئے زاویے، تجزیے اور نتائج کو اقبالیات کے شعبے کی نذر کیا جارہا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ شعبہ اقبالیات ان موضوعات اور نتائج پر بحث و نظر کے سلسلے کو آگے بڑھاتا ہے یا شاکر صاحب کی پہلی کتاب کی طرح اس پر بھی خاموشی اختیار کر کے اپنے عجز یا بے نیازی پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے۔
منور عثمانی
ISBN 978-627-30-0214-9
Pages 272