ایک تھی سارا | امریا پریتم
ایک تھی سارا | امریا پریتم
Regular price
Rs.300.00 PKR
Regular price
Rs.400.00 PKR
Sale price
Rs.300.00 PKR
Unit price
/
per
ایک تھی سارا | امریا پریتم
سارا شگفتہ کا زندگی نامہ
سارا شگفتہ نے جتنی زندگی پائی، اس کی موت کے بعد اس سے کافی زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لیکن سوشل میڈیا پر اب بھی اس کا ذکر ہوتا رہتا ہے. یہی نہیں اس کے بارے میں متعدد ناول بھی شائع ہوچکے ہیں. ایک تو ابھی تازہ آیا ہے. افسوس اس بات پر ہے کہ اس کی عمدہ شاعری کا ذکر بہت کم ہوتا ہے ، اس کی زندگی، شادیوں، شوہروں، سکینڈلز کو دہرایا جاتا ہے. یہ عام بات ہے کہ خواتین کی شاعری کو ان کی ڈائری سمجھ کر مطلب نکالے جاتے ہیں. سارا کی شاعری بھی اسی طرح پڑھی جاتی ہے لیکن وہ جتنی اچھی شاعرہ تھی، میں اتنی اچھی فکشن رائٹر بھی مانتا ہوں. اس نے اپنے جو دکھ لکھے ہیں وہ بیشتر طبع زاد ہیں. مردہ بچہ، ہسپتال سب افسانہ ہے. اس کے دو شاعر شوہر اتنے بُرے نہیں تھے. ان کے موجودہ بیویاں ان کے ساتھ خوش وخرم زندگی گزار رہی ہیں. احمد جاوید کا البتہ اس عمر میں آکر دوسرے لوگوں کی باتوں کے ردعمل میں اسے کال گرل کہنا گھٹیا پن ہے. اتنے برسوں کی کوششوں سے بنایا ہوا امیج خود ہی تباہ کردیا.
سارا شگفتہ کے پس منظر، خاندان کے بارے میں جو کچھ لکھا جاتا رہا ہے، وہ ظاہر ہے نقل در نقل ہے. ابھی ریختہ اور وکی پیڈیا پر یہی پڑھا کہ اس کا خاندان ان پڑھ اور غریب تھا. کئی جگہ پڑھا کہ والد کوچوان تھا.
جب کہ معروف سینئر صحافی جبار مرزا صاحب Jabbar Mirza Rani نے بتایا کہ سارا کے والد حکیم نور حسین راجپوت گوجرانوالہ کے اچھے خاصے طبیب تھے. سارا کی والدہ سے مرزا صاحب کی کم از کم تین ملاقاتیں ہوئیں. جن میں انہوں نے تاریخ پاک و ہند، پاکستانی زبانوں اور دوسرے موضوعات پر بہت عمدہ گفتگو کی.
مرزا صاحب نے بتایا سارا کی سب سے بڑی بہن حمیدہ اسلام آباد میں ہوتی ہیں 1968 ء میں انڈونیشیا کے سفارت کار مسٹر حنان سے شادی ہوئی تھی ، حنان سات آٹھ سال قبل نیو یارک میں فوت ہوئے. حمیدہ کا شمار اسلام آباد کے معززین میں ہوتا ہے. سارا کی بیٹی اسی خالہ کی بہو ہے. اور اپنے شوہر حنیف حنان کے ساتھ امریکہ میں رہتی ہے.
سارا کے بڑے بھائی جمال محمد راجپوت سعودی عرب کے شہر ریاض میں کوئی تیس سال چیف الیکٹریکل انجینئر رہے ، تین سال قبل وفات ہوئی اسلام آباد میں ہی مدفون ہیں. ایک بہن لاہور کے ایک تعلیمی ادارے کی پرنسپل ہیں.
سارا کی بہن ساجدہ کی برقع پوش بیٹی حمیرا نے اسلام آباد کی خبروں میں رہنے والی ایک بڑی مسجد کے واقعات سے شہرت پائی .
کوچوانوں کے بچے کم ہی اتنی ترقی کرتے ہیں.
جہاں تک سارا شگفتہ کا تعلق ہے، وہ گھونسلے سے گرے بوٹ کی طرح کبھی سیٹل نہ ہوسکی. دماغی امراض کے شفا خانے میں زیر علاج رہی. acute depression کی مریض تھی جس کی آخری سٹیج خود کشی کا رجحان ہوتا ہے. خودکشی کی متعدد کوششوں کے بعد بالآخر کامیاب ہوگئی.