مہذب وحشی | ناول | نور جونیجو
مہذب وحشی | ناول | نور جونیجو
Regular price
Rs.400.00 PKR
Regular price
Rs.700.00 PKR
Sale price
Rs.400.00 PKR
Unit price
/
per
نور جو نیجو کے پہلے ناول ” مہذب وحشی" کے مطالعے کے بعد میں انہیں بلا تامل سندھی کے مایہ ناز فکشن نگار مانک کی صف میں رکھوں گا اور انہیں ایک وجودی ناول نگار قرار دوں گا، کیوں کہ انہوں نے اس ناول میں انسانی وجود کے بحران، اس کی شکست وریخت ، اس کی شناخت کے مسئلے ، اس کے خارجی اور باطنی خوف اور اپنے ہی معاشرے میں اس کی اجنبیت اور بیگانگی جیسے معاملات کو بڑے شدومد کے ساتھ کبیر کے کردار کی وجودی صورت حال میں پیش کیا ہے۔ کبیر اپنے ہی لوگوں کے درمیان رہتے ہوئے زندگی سے ڈرتا ہے اور سب سے کٹ کر ایک کہ گزارنے پر مجبور ہے۔ اس کی شدید تنہائی کی چند وجوہات اگر اس کی ذات میں پوشیدہ ہیں تو اس کے کچھ اسباب گر دو پیش کی زندگی میں بھی پنہاں ہیں، وہ جن سے مکمل بے زاری کا اعلان کرتا محسوس ہوتا ہے۔
کبیر کی یہ گمبھیر صورت حال ا ایلسا نامی ایک جرمن خاتون کے ساتھ طول طویل ای میلز کے تبادلے کے دوران دھیرے دھیرے پڑھنے والے پر منکشف ہوتی ہے ۔ کبیر سندھ کے شہر حیدرآباد میں رہتا ہے جب کہ ایلسا جرمنی کے دار حکومت برلن میں۔ ایلسا کی وجودی صورت حال بھی کم و بیش کبیر جیسی ہے۔ ایلسا کی مدد سے ناول نگار کا، دو مختلف دنیاؤں سے تعلق رکھنے والوں کو ایک جیسے مسائل کا سامنا کرتے ہوئے دکھانا، اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ دنیا بھر کے انسان ایک جیسے ہیں۔ ایلسا کبیر سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کر کے اس پر بازی لے جاتی ہے۔ وہ کبیر کی ذات کی ٹوٹ پھوٹ کو روکنا چاہتی ہے۔ ان دونوں کا یہ تعلق ناول کو دل چسپ بنا دیتا ہے۔
میری شدید خواہش رہی ہے کہ سندھی کے تقریبا سبھی اہم ناولوں کو اردو میں اس طرح منتقل ہونا چاہیے کہ اردود نیا سندھی فکشن سے بہتر انداز سے روشناس ہو سکے۔ نور جو نیجو کی خوش قسمتی کہ انہیں سنگر چنا جیسے محنتی اور با صلاحیت مترجم میسر آئے، جنہیں دونوں زبانوں پر عبور حاصل ہے۔ انہوں نے جس جاں فشانی سے اس ناول کو اردو کے قالب میں ڈھالا ہے، اس پر سنگر چنا یقینا داد کے مستحق ہیں۔ میں پر امید ہوں کہ اردو دنیا، سندھی کے اس اہم ناول کا سنجیدگی سے مطالعہ کرے گی۔ اسے پڑھ کر انہیں فکشن کا ایک نیا ذائقہ ضرور محسوس ہو گا۔
رفاقت حیات
افسانہ نگار، ناول نگار، کراچی