مقبول فدا حسین | ایم۔ ایف حسین کی کہانی اپنی زبانی
مقبول فدا حسین | ایم۔ ایف حسین کی کہانی اپنی زبانی
مشہور ہندوستانی مصور، پورا نام مقبول فدا حسین
لیکن ایم ایف حسین کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ 17 ستمبر 1915 کو ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ کم عمر میں والدہ کا انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد والد کے ساتھ اندور آ گئے جہاں انھوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ مقبول فدا حسین بھارت کے سب سے مشہور مصوروں میں سے ایک تھے۔ بھارت کے پکاسو کے نام سے بھی مشہور حسین نے 1929 میں رنگوں کو اپنا دوست بنا لیا تھا۔ بمبئی آکر انھوں نے باقاعدہ آرٹ کی تعلیم حاصل کی۔ 1940 کے عشرے میں ان کا نام آرٹ کی دنیا میں ابھرا۔
مارچ 2006ء میں اترپردیش کے شہر ہردوار کے ایک وکیل اروند شری واستو نے حسین کی ایک پینٹنگ پر اعتراض کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ پینٹنگ میں ہندو دیوی کو برہنہ انداز میں دکھایا گیا ہے۔ حسین کی اسی پینٹنگ کے خلاف کئی علاقوں میں ہندو شدت پسند تنظیموں نے مظاہرے بھی کیے اور ملک بھر کی مختلف عدالتوں میں پانچ مقدمات ہیں جن میں ہریدوار کے اس کیس کے علاوہ مدھیہ پردیش میں دو، مہاراشٹر کی عدالت میں ایک اور ایک مقدمہ دہلی کی عدالت میں چلا۔ ایک عدالت نے ان کی جائداد کی ضبطی کا بھی حکم دیا۔ جس کے بعد ان کو خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارنا پڑی۔ 2010 میں قطر کی حکومت نے ان کوشہریت کی پیش کش کی جو انھوں نے قبول کر لی۔