فریڈرک نطشے | Friedrich Nietzsche | Qazi Javeed
فریڈرک نطشے | Friedrich Nietzsche | Qazi Javeed
Couldn't load pickup availability
دور جدید کے مغربی فلسفیوں میں سے فریڈرک نطشے کا چرچا ہمارے ہاں زیادہ ہوا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں اُس کی طرف اشارے کئے تھے۔ مزید برآں علامہ کی شاعری اور فلسفے میں بعض ایسے تصورات پائے جاتے ہیں جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ نقشے سے مستعار ہیں یا اُس کے خیالات سے متاثر ہو کر ترتیب دیئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں نطشے کے سپر مین اور علامہ اقبال کے مرد مومن کے تصورات کا موازنہ عموماً کیا جاتا ہے۔
خیر، اس کتاب میں ان دونوں مفکرین کے مابین پہنی رابطے تلاش کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ اس کے بجائے نطشے کے افکار کو سادہ اور عام فہم انداز میں بیان کیا گیا ہے اور اُس کے حالات زندگی بھی قدرے تفصیل سے درج کئے گئے ہیں۔ یہ اس لئے بھی ضروری تھا کہ نطشے اُن فلسفیوں میں سے ہے جن کے خیالات اور زندگی کے واقعات ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔
نطشے نے انیسویں صدی کے نظریہ ارتقاء جیسے نئے خیالات کا اطلاق اخلاقیات پر کیا اور اپنے زمانے کی آزاد خیالی کو فلسفہ حیات کی صورت دی۔ اُس کے خیالات میں ہم آہنگی نہ تھی اور نہ ہی وہ روایتی منظم انداز میں پیش کئے گئے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے جدید ذہن اور شعور کی تشکیل میں حصہ لیا ہے۔ یوں اُن کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔
یہ کتاب جدید فلاسفہ سیریز کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے والٹیر، روسو اور برٹرینڈ رسل پر میری اسی طرز کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔
قاضی جاوید
لاہور، 24 جون 2004
صفحات 128
Share
Thanks Fictional House