شرف ملاقات | محمود علی | Sharf Mulaqat | Mehmood Ali
شرف ملاقات | محمود علی | Sharf Mulaqat | Mehmood Ali
گزارش یہ ہے
کہ میرے شعور نے 1940ء کی دہائی کے آخر میں اس وقت جوانی کی انگڑائی لی جب بر صغیر جنوبی ایشیا یعنی غیر منقسم برٹش انڈیا میں قائد اعظم محمد علی جناح ۔۔۔۔۔ گاندھی اور انگریز --- تینوں ایک سہ فریقی سیاسی ٹورنامنٹ کھیل رہے تھے۔ میں اور میرے جیسے لاکھوں نوجوان سٹیڈیم میں بیٹھے ہوئے اپنے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کے کھیل کو جوش و جذبے سے دیکھ رہے تھے اور انکو BACK-UP (بلہ شیری) دے رہے تھے۔
اس پس منظر کے سیاسی ذہن کو لے کر اپنے آبائی وطن لاہور میں جنوری 1948ء میں وارد ہوا اور تقسیم کے بعد کی سیاست کا مشاہدہ کرنے لگا۔۔۔۔ اس وقت سے اب تک بارہ برس سعودی عرب میں ملازمت بھی کر آیا اور امریکہ میں ایک سال کے قریب قیام کیا ۔۔۔۔۔ اور پاکستان میں امریکی سفارتخانے میں ملازم ہو کر لاہور کے امریکن قونصل خانے میں سیاسی امور کا ماہر و مشیر بھی رہا۔ (1966 تا 1990ء) --- مگر سیاسی حالات کے مطالعے اور مشاہدے کا پکا کبھی نہ چھوٹا۔
خوش قسمت ہوں کہ امریکن سفارتخانے کی سیاسی مشاورت کے دوران ان بڑی ہستیوں کو دیکھنے ان سے ملنے یا کم از کم ان کے بارے میں جاننے کا موقع ملا۔ ایسے موقعوں کو زندگی کا قیمتی اثاثہ سمجھتا ہوں مگر اپنے پڑھنے والوں کو اس میں حصہ دار بنانا چاہتا ہوں۔
------ محمود علی جنوری 1993 ء