بشیراں تم تو واقف ہو | Basheera Tum to Waqif Ho | ڈاکٹر عزیز فیصل | Dr Aziz Faisal
بشیراں تم تو واقف ہو | Basheera Tum to Waqif Ho | ڈاکٹر عزیز فیصل | Dr Aziz Faisal
ہم اکثر خوش وقتی کے لیے کسی دوست یا دوستوں کو کہتے ہیں کہ چلو یار کسی ریستوران میں بیٹھ کر چائے پیتے اور کپ لگاتے ہیں۔ ایسی بزم آرائی کا مقصد ہنسی مذاق ہوتا ہے اور اس میں ہوئی باتیں بہت جلد بھول بھال جاتی ہیں ۔ ہمارے مزاحیہ ادب کی عمومی صورت حال بھی کچھ ایسی ہی ہے کہ بات سطحی تفنن طبع یا پھکڑ پن سے کم کم ہی آگے بڑھتی ہے۔ ایسے میں ان مزاح نگاروں کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے جنہیں اس میدان کی نزاکتوں اور لطافتوں کو سنجیدگی سے گرفت میں لینے کی دھن رہتی ہے۔ یہ دھن ان کی کاوشوں میں کوئی ایسی چیزے دیگر پیدا کر دیتی ہے کہ دیر اور دور تک ان کی بازگشت قاری کے ساتھ چلتی ہے۔ ایسی مزاحیہ نگارشات کو بجا طور پر معیاری تخلیقی ادب کے دائرے میں رکھا جاسکتا ہے۔ اس پہلو سے عزیز فیصل کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اردو کے شعری مزاحیہ ادب کے قارئین کو اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ وہ روایتی مزاح نگاروں کے بیوی اور مہنگائی جیسے پامال اور گھسے پٹے موضوع میں بھی اپنی جدت طس ع سے کوئی نہ کوئی منفر و جہت نکال لیتے ہیں۔ وہ بر ہنہ گوئی سے دامن بچاتے ہوئے رمز و ایمائیت کا پیرا یہ اختیار کرتے ہیں جس سے ان کے اشعار کی ادبی قدر و قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ آغاز کار ہی میں قدرت ان پر ایسی مہربان ہوئی کہ انہیں اپنی بہت کی الگ باتوں کے اظہار کے لیے "بشیراں " جیسے منفرد کردار کی تخلیق کا خیال سُجھا دیا۔ ان کے کلام میں اس کردار کی نمو کا سفر جاری ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ اپنے خدوخال نکھارتا چلا جا رہا ہے۔ ان کی دلچسپی کے جملہ موضوعات سے متعلق ان کے ہاں مضامین کا تنوع ان کی دینی زرخیزی کا پتا دیتا ہے۔ ان کی تخلیقات کے نئے مجموعے کی اشاعت ہوا کے تازہ جھونکے کی نوید ہے۔
جلیل عالی راولپنڈی