Abnermal | ابنارمل | Ashu Lal
Abnermal | ابنارمل | Ashu Lal
Regular price
Rs.250.00 PKR
Regular price
Rs.500.00 PKR
Sale price
Rs.250.00 PKR
Unit price
/
per
۔۔۔۔۔۔۔ابنارمل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابنارمل اشو لال کے سرائیکی افسانوں/کہانیوں کی پہلی کتاب ہے۔اشو سرائیکی کا شہرہ آفاق تخلیقی جوہر کا مالک شاعر ہے جس کی شاعری کے پانچ مجموعے شائع ہو کر شہرت حاصل کر چکے ہیں
اس کتاب میں تیرہ افسانے/کہانیاں شامل ہیں۔جو1992ء سے2015 ءکے درمیان لکھے گئے ہیں۔لیکن بعض کے واقعات اس سے پہلے کے ہیں۔ جن کے نام یہ ہئیں باوی۔ حافظ ڈاڈے دی شادی۔مسیت دے لٹھے۔پوہ مانہہ دے امب۔خان وڈا۔شیش نانگ۔وتھ متوں ویلا۔جنگل کہیڑ اتے جتاما۔گنگا بشیرا اتے کملی۔بے وطن۔سیربین دا بڈھا۔مکھن۔ابنارمل
افسانوں میں لکھاری کے اپنےاردگرد کے علاقے اور لوگوں کی کہانیاں ہیں۔اس کے اپنے شہر کے کردار بھی ہیں اور بہاول پور چولستان کے بھی۔ان کو افسانے کہنے کی بجائے کہانیاں کہنا چاہئے جیسا کہ خود مصنف نے کہا ہے اور یہ ایسی کہانیاں ہیں جن پر گارشیامارکیز کے مطابق یقین کیا جاسکتا ہے اور یہ قول کتاب کے شروع میں درج بھی ہے۔جو ہمارے اعتماد کو مضبوط کرتا ہے
کچھ کہانیوں کا تعلق تقسیم سے ہے۔اس تقسیم سے لوگ جس انداز سے گزرے ہیں وہ قاری کے تقسیم کے بارے میں اعتبار کو متزلزل کردیتاہےاور دکھی بھی۔تقسیم کی اذیت کے بعد لوگ پھر ضیا کے دور بھٹو کی پھانسی کے عہد سے بھی گزرے ہیں وہ ان عزابوں کا ذکر کر کے پاکستانی لوگوں کے یاد دلاتا ہے کہ ان کو ان دکھوں سے دوسری بار بچنے کا احساس ہو سکے۔یہ
افسانے کہانیاں ہی رہتی ہیں اور افسانہ نگارکسی نظریاتی پروپیگنڈے کا شکار نہیں ہوتا
He should like to be a free artist and nothig more لیکن اس کے باوجود فکراپنی روشنی پھیلاتی نظر آتی ہے
۔اور یہی کہانی کا فن ہے کہ وہ چپکے سے قاری کے اندر اترتی ہے
کہانیوں میں کردار نگاری کا فن اپنے عروج پر ہے بلکہ وہ اکثر کہانیوں کا حاصل ہے۔ان میں شیش نانگ۔حافظ ڈاڈے دی شادی۔خان وڈا خصوصی طور پر قابل ذکر ہیں۔ان
کہانیوں سے اس بات کا اندازہ ہوتا رہتا ہے کہ یہ کس عہد اور کس جگہ کی کہانیاں ہے ضیاء دور کا عہد بھٹو کو پھانسی لگنے کا زمانہ وغیرہ۔اس طرح بی۔وی کا دماغی امراض کا وارڈ اور چولستان میں پنجابی افسر رانا کمال کی تعیناتی جو ابنارمل ہے اور اس بد بخت کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ کتاب کا نام اس کردار پر ہے
اشو جب کسی کہانی کا آغاز کرتے ہیں تو اس کے آغاز یا اس کے نام سے کہانی کے اختتام کا پتہ نہیں چلتا بعض کہانیاں کہانی در کہانی بل کھاتی ہوئی آگے بڑھتی ہیں جیسے شیش نانگ وغیرہ۔
اشو کی شاعری کی طرح اس کی کہانیاں بھی اپنی انفرادیت کی حامل ہیں۔ان کا خیال لغت املا سب کچھ اشو کے اپنےمزاج اور فکر کو سمجھنےمیں مدد دیتی ہیں
اسلم رسول پوری