خان زادہ | ناول | بھگوان داس موروال
خان زادہ | ناول | بھگوان داس موروال
Regular price
Rs.750.00 PKR
Regular price
Rs.1,200.00 PKR
Sale price
Rs.750.00 PKR
Unit price
/
per
خان زادہ چودھویں صدی نصف آخر سے سترھویں صدی کے نصف اول تک کے ان جانبازوں کی داستان ہے، جنھوں نے نہ صرف مقامی اشرافیہ کے طور پر بھی اپنی جداگانہ حیثیت کو برقرار رکھنے کی کوشش کی بلکہ اپنی عزت نفس اور مادر وطن سے شدید محبت اور اس کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ بہادر ناہر یعنی ناہر خان یا بہادر خان میوات کی تاریخ کا ایک ایسا باب ہے جہاں سے خان زادہ کا سلسلہ تاریخ ہوتا ہے۔ اُسے عہد سلطنت میں خان زادہ کا خطاب دیا گیا۔ امیر تیمور کے حملے کے بعد وتی کی سیاست پر پوری طرح اثر انداز ہوا۔ بہادر ناہر کے بعد اقلیم خان ، جلال خان، احمد خان ، علاول خان اور حسن خان میواتی نے بھی اسی روایت کو آگے لے جاتے ہوئے وتی کے شاہی حلقے میں خان زادوں کی سیاسی اور سماجی حیثیت کا دبدبہ قائم رکھا۔ حسن خان میواتی نے رانا سانگا اور اس کے ہم نواؤں کے ساتھ مل کر باہر کے خلاف خانوہ کی جنگ بھی لڑی۔ آج بھی اس خطے کے لوگ حسن خاں میواتی کو ایک بہادر جنگجو کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ خان زادوں کی داستان کے ساتھ اس دور کے تعلق ، سادات ، لودھی ، افغانوں اور مغلوں کے تاریخی واقعات بھی اس ناول کا حصہ ہونا عین فطری ہے۔
آج بھی ملک کے ہزاروں چھوٹے بڑے قصبوں ، موضعوں اور مضافات میں مسلم تہذیب و ثقافت اپنی تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ نہ صرف زندہ ہے بلکہ یہاں کے مسلمان مختلف مراحل پر اپنے تہذیبی رویوں کے تحفظ کے لیے حکومت کے ساتھ برسر پیکار بھی رہے ہیں۔ مگر افسوس ہماری تہذیب کے متعلق کوئی قابل ذکر افسانوی ادب ہمار نے سامنے نہیں ہے۔ اور شاید اردو زبان کی محرومیوں کی فہرست میں سرفہرست اردو کا زندگی کے بجائے ادب تک محدود ہو کر رہ جاتا ہے۔
ڈاکٹر محمد فاروق انصار
خان زادہ | ناول
تغلق، سادات ، لودھی اور مغلوں سے مقابلہ کرنے والے میواتیوں کی داستان
مصنف | بھگوان داس موروال
ترجمہ | محمد فاروق انصاری
صفحات | 400