Skip to product information
1 of 2

اگرتلا (ناول) | Agar Talla | Ghaffar Shahzad | غافر شہزاد

اگرتلا (ناول) | Agar Talla | Ghaffar Shahzad | غافر شہزاد

Regular price Rs.950.00 PKR
Regular price Rs.1,200.00 PKR Sale price Rs.950.00 PKR
Sale Sold out
Shipping calculated at checkout.

فکشن ہاؤس سے غافرشہزاد کے چھٹے ناول کی اشاعت۔۔۔۔۔

اگرتلا (ناول) کہانی ہے ایک خاندان کی تین نسلوں کی، جو سمجھتے ہیں، چوں کہ ہم نے ہجرت کا عذاب نہیں سہا، قتل و غارتگری سے نہیں گزرے، عصمتیں قربان نہیں کیں، اس لیے لازم ہے کہ اب ہم اس ملک کو بہتر بنانے کے لیے عملی طور پر فعال کردار ادا کریں۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے ایک بیوروکریٹ کی کہ جب اس کا ضمیر جاگتا ہے تو عوام کی بہتری اور انصاف پر مبنی ایسے انقلابی فیصلے کرتا ہے کہ جس کے سبب اس کا کیرئیر داؤ پر لگ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے ایک ماں اور اس کے دو بیٹوں کی، جنھیں مشرقی پاکستان سے اردو زبان بولنے کے جرم میں مغربی پاکستان ہجرت پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے مشرقی پاکستان کی علاحدگی کی، جمہوری اقدار کی پائمالی کی، ہوس اقتدار میں مست، طاقت کے نشے میں ڈوبے حکمرانوں کی، جن کے نزدیک جنگ اور محبت میں سب جائز قرار پاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے ریاست پاکستان کی، جس میں " میں پاکستان ھوں" کا بولتا کردار ریاست پر جو بیتی، اپنی زبان سے وہ کہانی سناتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے بھی اور نہیں بھی، بل کہ پاکستان کی تاریخ کے ایسے پہلوؤں کی پردہ کشائی ہے جن کے سبب پاکستان آج ایک چوراہے پر کھڑا ہے اور درست سمت کا تعین نہیں ہو پا رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے ایک پولیس افسر کی کہ جو ایمانداری اور فرض شناسی کے باوجود خودکشی کر لیتا ہے اور اس کا خون رائیگاں جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے سیاست دانوں، بیوروکریٹس، عدلیہ اور مقتدرہ کے درمیان conflict of power کی، جہاں آئین کی حیثیت کاغذ کے ایک ٹکڑے سے زیادہ نہیں مگر سب کے لیے طاقت کا سر چشمہ آئین ہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے بین الاقوامی قوتوں کے کھیل کی جو پاکستان کی سرزمین پر 1947 سے بھی پہلے سے کھیلا جا رہا ہے جہاں مقامی اور عالمی قوتوں نے گرم پانیوں تک پہنچنے کے لیے اسٹیج بنا رکھا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگرتلا کہانی ہے سرمایہ دارانہ استحصالی قوتوں اور سوشل ازم کے مابین اس سرد جنگ کی، جو End of History کے بعد بھی ختم نہیں ہو پا رہی، جسے تہذیبوں کا تصادم بھی سمجھ نہیں پایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(پبلشر نوٹ)

Customer Reviews

Be the first to write a review
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
0%
(0)
View full details